To View This Blog in Nastaliq Script Download Faiz Nastaliq Unicode Font

Download Faiz Nastaliq Unicode Font from http://www.faiznastaliq.com/faiznastaliq.zip unzip & install it to your windows/font directory

Thursday, May 5, 2011

Beware: A School Level Awareness Play
(پردہ اٹھتا ہے)

سین نمبر ۱
[ٹیلر کی دکان کا منظر... دو ساتھی سلائی کرنے والے مزدور... اچانک ایک کی انگلی میں سوئی چبھ جاتی ہے، تو دوسرا دوڑ کر اسے پٹی باندھنے آتا ہے... مگر پہلا ساتھی اسے روک دیتا ہے؛ اس کی آنکھوں میں مروّت کے ساتھ خوف جھلکتا ہے۔]
دوسرا:۔  دوست تمھاری انگلی سے خون نکلا جا رہا ہے، اُس پر پٹی باندھنے دو۔ یہ تمھیں کیا ہو گیا ہے؟
پہلا:۔ نہیں دوست، تم میرے قریب مت آنا، میرا خون تمھیں ذرا سا بھی چھونا نہیں چاہیے۔ ورنہ میں خود کو زندگی بھر معاف نہیں کر سکوں گا، تم میرے بہت اچھے ساتھی ہو... تم دور ہی رہو!
دوسرا:۔کمال ہے! مجھے اچھا ساتھی کہتے ہو لیکن میں تمھاری مدد کرنا چاہتا ہوں تو مجھے دُور رہنے کو کہتے ہو۔ آخر کتنا خون نکل رہا ہے تمھاری انگلی سے، اور درد بھی ہو رہا ہے۔
پہلا:۔میں تمھارا بھلا چاہتا ہوں اسی لیے دور رہنے کو کہتا ہوں۔ (پھر خود ہی اپنی انگلی   پر کپڑوں کی کترن لپیٹ لیتا ہے۔)
دوسرا:۔ایک بات بتاؤ یار، تم کئی روز سے نہ پہلے کی طرح ہنستے بولتے ہو اور نہ خوش دکھائی دیتے ہو۔ پہلے تو دن بھر کھِلے کھِلے سے رہتے تھے، اب تو بالکل مرجھا گئے ہو۔ صحت بھی کچھ ٹھیک نہیں لگتی... بات کیا ہے؟ کیا میں تمھاری کچھ مدد کر سکتا ہوں؟
پہلا:۔(بہت پریشان ہو کر کہتا ہے اور سسکنے لگتا ہے) دراصل... دراصل...  ڈاکٹر نے مجھے ایسا مرض بتلا دیا ہے کہ جس کسی کو اس کا پتہ چلے گا وہ مجھ سے نفرت ہی کرے گا؛ حالانکہ مجھے خود یاد نہیں پڑتا کہ یہ مجھے یہ مرض کہاں سے مل گیا؟ (دہاڑیں مار مار کر رونے لگتا ہے)
دوسرا:۔ یعنی کیا؟!... میں تمھارا دوست ہوں، مجھ پر یقین کرو۔ اگر تمھاری کوئی غلطی نہیں ہے تو میں تم سے نفرت نہیں کر سکتا۔
پہلا:۔اگر تم میں تاب ہے تو سنو۔ مجھے ایڈز ہو گیا ہے... ایڈز ہو ا ہے مجھے... ڈاکٹر نے بتایا ہے، ایڈز ہوا ہے مجھے... (خود سے الجھ کر) لیکن ایڈز مجھے کیوں ہوا، کیسے ہوا، مجھے یاد نہیں پڑتا!... کہتے ہیں ایڈز بڑی گھناؤنی بیماری ہے، غلط کاریوں سے ہوتی ہے، مگر میں نے تو کبھی ایسا ویسا کام نہیں کیا پھر؟... آں... پھر؟... پھر مجھے کیوں ہوا ایڈز...؟؟؟
دوسرا:۔(اسے دلاسہ دیتے ہوئے) ... دیکھو... دیکھو دوست... حوصلہ رکھو... ایک کام کرو تم مجھے اپنی رپورٹ دے دو۔ میری پہچان کے ایک بہت ہی اچھے ڈاکٹر صاحب ہیں، میں ان سے بات کروں گا، ہم دونوں ہی  ساتھ چلیں گے۔

سین نمبر ۲ 
[دونوں دوست ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں۔  ڈاکٹر ان کا استقبال کر کے بیٹھ جانے کو کہتے ہیں پھر ان کے ہاتھوں سے رپورٹ لے کر ایک نظر دیکھتے ہیں۔]
ڈاکٹر:۔تم دونوں میں سے کس کی رپورٹ ہے یہ؟
دوسرا:۔میرے ساتھی کی۔ (پہلا ساتھی گم سم بیٹھا ہوا ہے)
ڈاکٹر:۔(رپورٹ دیکھ کر)... hmmm... ایک مہینہ پہلے کی اس رپورٹ کے مطابق تمھارے ساتھی کو ایک ایسی بیماری نے گھیرا ہے جس کا چرچا آج کل زیادہ ہے۔اور اس سے ہر کسی کو بچنا چاہیے کیونکہ یہ جان لیوا ہے۔لیکن... (پہلے ساتھی سے) کیا تم یاد کر سکتے ہو کہ تم کو یہ مرض کیسے لگا؟ اور یہ کہ تمھیں آج کل کیا تکلیفیں ہو رہی ہیں؟
پہلا:۔نہیں ڈاکٹر صاحب، جب سے یہ رپورٹ دیکھی ہے میں صرف اپنی موت کو یاد کرتا ہوں... اور کچھ نہیں... لیکن میں نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا ڈاکٹر صاحب... کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا... پھر یہ مجھے کیوں ہوا؟... (پھر رونے لگتا ہے)
ڈاکٹر:۔دیکھو بھائی، تم کہہ رہے ہو کہ تم نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو ہمیں بھی یقین کرنا ضروری ہے... مگر یاد کرو کوئی اور بات ہوئی ہے تمھارے ساتھ... پانچ سات برس پہلے؟... یعنی کبھی کسی نے استعمال کی ہوئی سیرِنج سے تمھارا خون لیا ہو؟ کبھی تم نے بغیر جانچ کا خون چڑھوایا ہو؟... کوئی نشہ آور انجکشن لیا ہو؟... کبھی بدن پر کوئی نشان گُدوایا ہو یعنی Tattoo، یا کہیں کان وغیرہ میں استعمال کیے ہوئے آلے سے سوراخ بنوایا ہو؟...؟ ... یاد کرو... یاد کرو...!!
پہلا:۔(سوچتے ہوئے) پانچ برس پہلے!... سات برس پہلے!... آں... ہاں (پھر اپنا بایاں ہاتھ کھول کر اپنا نام بتاتا ہے)، ہاں ڈاکٹر صاحب یاد آیا... میں جب گھومنے کی غرض سے گیا تھا اور میں نے اپنے اس ہاتھ پر ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا کے پاس اپنا نام گُدوایا تھا۔ کہیں اس کی وجہ سے تو..؟ ...؟ ...؟
ڈاکٹر:۔دیکھو، دیکھو میں نہ کہتا تھا کہ کوئی بات ضرور ہوئی ہے۔ اسی لیے جسم میں ہر چبھنے والی ضروری چیز کو نئی اور Disposable استعمال کرنا چاہیے۔ اور یقینا اپنے پاکیزہ رشتوں کے علاوہ کسی دوسری جانب نہیں جانا چاہیے۔
دوسرا:۔ٹھیک ہے ڈاکٹر صاحب، لیکن کیا میرے ساتھی کا علاج بھی ممکن ہے؟
ڈاکٹر:۔بدنصیبی سے اس کا علاج ابھی تک ممکن نہیں ہوا ہے۔ مگر مریض ہر عام آدمی کی طرح زندگی گذار سکتا ہے۔ صرف احتیاط کی ضرورت ہے۔ موت سب کو جلد یا دیر سے آنی ہے۔ احتیاط کرتے ہوئے اپنی زندگی کو گذارا جائے تو کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا اور کوئی دوسرا مریض بننے سے محفوظ بھی رہ سکتا ہے۔
دوسرا:۔ڈاکٹر صاحب، کیا اپنے ساتھی کے ساتھ میں پہلے کی طرح دوستی اور میل جول رکھ سکتا ہوں؟
ڈاکٹر:۔کیوں نہیں... بالکل رکھ سکتے ہو... اور پیارے صرف ایچ آئی وی پازیٹیو کا مطلب ایڈز ہو جانا نہیں ہے جیسا کہ تمھارے ساتھی نے کسی ڈاکٹر کی بات مان کر یقین کر لیا ہے... بلکہ ایڈز کی تشخیص کنفرم (Confirm)کرنے کے لیے HIVکے بعد دوسرے اہم اور مخصوص ٹیسٹ کرنا بھی لازمی ہے جیسے CD4 cell count۔  جہاں تک ساتھ رہنے سہنے کی بات ہے تو ایڈز مریض کو صرف چھونے سے، ایک ہی مکان میں رہنے سے، کھیلنے کودنے سے، ساتھ کھانا کھانے سے، چھینکنے اور کھانسنے سے نہیں پھیلتا بلکہ اس کے پھیلنے کی وجہ خون کے اندر کسی سبب Virus کے براہِ راست داخل ہو جانا ہے۔
ڈراپ سین
پہلا اور دوسر ا:۔(خوش ہو کر تیز آواز میں... یکے بعد دیگرے ایک ایک بات  کہتے ہیں) مطلب ڈاکٹر صاحب احتیاط ہی علاج ہے... استعمال کی ہوئی سیرِنج اور انجکشن سے بچو... کان میں سوراخ کرنے کے لیے ڈسپوزیبل سوئی استعمال کرو... صرف بڑی بلڈ بینک سے لیا ہوا جانچ شدہ خون چڑھواؤ... Tattooبنانے سے بچو... شیونگ ہمیشہ نئے بلیڈ اور ریزر سے کرواؤ...  اور صرف پاکیزہ رشتے قائم کرو... اسی میں تمھاری بھلائی ہے۔
(ڈاکٹر بھی ان دونوں کے ساتھ فرنٹ پر آجاتا ہے)
ڈاکٹر،پہلا اور دوسرا:۔(ایک ساتھ) بالکل ٹھیک!!
(پردہ گرتا ہے)

1 comment:

Mashgala said...

Dr. Sahab, I think it should be issue in magazine or newspaper.
Kyunki bahut hi sabaq aamoz aur malumati article hai.
Thank You!