To View This Blog in Nastaliq Script Download Faiz Nastaliq Unicode Font

Download Faiz Nastaliq Unicode Font from http://www.faiznastaliq.com/faiznastaliq.zip unzip & install it to your windows/font directory

Sunday, October 7, 2012

Hamid Iqbal Siddiqui and his team
has ignited the fervour of competition
in Urdu Medium Students

Dr. Rehan Ansari
یہ دورِ مسابقت ہے۔ پروفیشنل اسٹیٹس کے بغیر اس دور میں جینا محال ہے۔ یہ اسٹیٹس لاشمار تقاضوں سے معمور ہے۔ نت نئے تقاضے۔ ان تقاضوں کی تکمیل میں بھی مسابقت داخل ہے۔ روحانیت کے تقاضے الگ ہیں اور مادّیت کے تقاضے مختلف ہیں۔ اپنی تہذیبی قدروں کی پاسداری کے ساتھ اخلاقیات کو جو تباہ ہونے سے بچا لے اور دنیا کے بہترین اسباب کو اپنی تحویل میں کرلے تو پھر اس کی زندگی قابلِ رشک بن جاتی ہے۔ ایسے ہی افراد کی تیاری میں جٹی ہوئی ہے حامد اقبال صدیقی Hamid Iqbal Siddiqui کے ساتھ کوئز ٹائم (ممبئی) Quiz Time, Mumbai کی ٹیم۔ سوالوں کے جھمیلے اور جوابوں کے میلے کے ساتھ۔عام معلومات کا مقابلہ۔ عام معلومات جو اصل میں خاص معلومات ہوا کرتی ہیں اور بہت عام لوگوں میں نہیں ملا کرتیں۔


Principal Akhlaq Khan, Principal Saba Patel Qureshi, Hamid Iqbal Siddiqui,
and Rafique Gulab seen with the Final Round Teams at one of the programmes
کوئز ٹائم، ممبئی کا پروگرام بھی بڑا متنوع ہوتا ہے۔ رنگارنگ اسٹیج، جدید تکنیکی لوازمات، الیکٹرانک اور کمپیوٹر کے آلات سے مزین، اسپاٹ لائٹس کا استعمال، موسیقی ریز اور حوصلہ بخش نغمات سے سجی محفل کا سماں، ایک ریئلیٹی شو کی مانند تعلیمی تفریح کا بے تکلف اظہار و اہتمام ہوتا ہے۔ اردو میڈیم کے سیکنڈری اسکولوں کے مابین کوئز کے یہ مقابلے حقیقتاً اردومیڈیم اسکولوں کے طلبہ میں ان کی عمر و مزاج سے ہم آہنگ ہوکر مسابقت کا جذبہ اور حوصلہ افزوں کرتے ہیں۔ کبھی سنجیدگی، کبھی لطیفے... کبھی چھوٹی موٹی چلبلی شرارتیں... کبھی رونا، کبھی ہنسنا... کبھی فخر کبھی مایوسی... یہ سارے مناظر لہروں کی مانند صبح سے شام تک اٹھتے رہتے ہیں اور وقت کا دریا اپنا سیل جاری رکھتا ہے۔ اس پورے عمل میں کوئزٹائم کی ٹیم اپنے کپتان حامد اقبال صدیقی کے ساتھ پورے انہماک کے ساتھ تواتر اور تسلسل کو قائم رکھتی ہے۔ اسٹیج پر حامد اقبال صدیقی کے ساتھ پرنسپل اخلاق خان اور رفیق گلاب نیز دیگر رفقا بچوں پر سوالات کے تیر برساتے رہتے ہیں اور صحیح یا غلط جواب پر سامعین و ناظرین کو اقبال عالم کی لائیو موسیقی میں چٹکلوں، ٹپس، تحیر اور کھلکھلاہٹ کے ساتھ کچھ یوں جوڑتے ہیں کہ ایک دائرہ مکمل ہوجاتا ہے اور آڈیٹوریم میں موجود ہر فرد اپنی فزیکل پریزنس (جسمانی حاضری) کو بھی محسوس کرتا ہے۔ ’چھوٹے سے بریک‘ میں آڈینس راؤنڈ کے سوال کا جواب دینے (یعنی انعام) کے لیے گینگ ویز میں حامد اقبال صدیقی کے ساتھ ریس کا ایک پُرلطف سماں ہوتا ہے اور ایک دوسرے پر گر پڑنے کی نوبت بھی آجاتی ہے۔ کسی ہنگامی یا ہنگامہ خیز حالت سے بچنے کے لیے حامد اقبال اکثر اس راؤنڈ میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن بھی نافذ کردیا کرتے ہیں۔


Hamid Iqbal Siddiqui and Principal Akhlaque Khan along with
Prize winner students at one competition
اس پروگرام کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ خشک سوالات کو ماسک کرنے کے لیے اردو کی روایتی اور شعری شیرینی کا لفافہ بھی نکل آتا ہے۔ اس طرح اپنی زبان کی روایات اور تہذیب کی غیرمحسوس منتقلی اور تحفظ کی راہ پیدا ہو جاتی ہے۔ معاشرے میں الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ عام ہونے والے کوئز مقابلوں میں نظر آنے والے پھوہڑپن اور سطحیت سے یہ پروگرام بالکل پاک رہتا ہے۔ اسکورِنگ کا عمل شفاف ہوتا ہے۔ حصہ لینے والی طلبہ کی ٹیموں کے نام بھی اردو کے شعرا و اُدبا کے علاوہ اردو کے حسین رمزیہ الفاظ سے منتخب کیے جاتے ہیں۔
جنرل نالج کے ہزاروں کے سوالات کا انتخاب، مختلف ادوار جیسے تصویری (ویژوول) راؤنڈ، صدا (آڈیو) راؤنڈ کے سوالات کا اَپڈیٹیڈ انتخاب اور ان کی ترتیب و تحفظ ایک انتہائی ادق کام ہے جو حامد اقبال صدیقی دو دہائیوں سے بھی زیادہ عرصہ سے کرتے چلے آئے ہیں۔ یہ ایسے سوالات کا ذخیرہ ہے جو کسی بھی طالب علم کے لیے مستقبل میں مسابقتی دور میں کام بھی دے سکتے ہیں اور ذہن کی بند کواڑیں کھولنے کے لیے مفتاح بھی بن سکتے ہیں۔
اس پروگرام کے شرکا میں صرف اسکولی طلبہ ہی نہیں ہوتے بلکہ اسے سننے اور طلبہ کے دلچسپ مقابلوں کو دیکھنے کے لیے شہر اور بیرونِ شہر سے اردو شعر و نثر کی دنیا کی اہم شخصیات نیز مشہور تعلیمی اداروں کے سربراہان و اربابِ حل و عقد بھی حاضر ہوا کرتے ہیں، سیاسی اور سماجی و ثقافتی اربابِ فن بھی پوری دلچسپی کے ساتھ آتے ہیں۔ حامد اقبال صدیقی ایسی شخصیات سے نہ صرف طلبہ کو متعارف کرواتے ہیں بلکہ ان سے اِنٹرایکٹ اور تبادلۂ خیال کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ان کی کامیابیوں کی داستان اور خدمات سے واقف کراتے ہیں۔



Hamid Iqbal Siddiqui performing in a Quiz programme
حامد اقبال صدیقی کی ترتیب و تہذیب میں جاری کوئزٹائم (ممبئی) کے اس شو کا اردومیڈیم کے طلبہ بڑی بے صبری کے ساتھ انتظار کرتے ہیں اور متمنی ہوتے ہیں کہ ان کے اسکول سے مقابلے میں شریک ہونے والی ٹیم کا وہ حصہ بن سکیں۔ اس پروگرام کی توسیع و انعقاد ملک گیر اور عالمگیر پیمانے پر بھی ہونا چاہیے تاکہ کوئزٹائم کی مانند پروگرام کے انعقاد میں بھی کوئی مسابقت داخل ہوجائے۔ یہ دورِ مسابقت ہے۔ ہمیں یقین و گمان ہے کہ جب ایسے پروگرام کے انعقاد میں مسابقت پیدا ہوجائے گی تو ہم اردو والوں کی کم مائیگی کے دن لد جائیں گے اور فرضی پسماندگی کا دلدّر دور ہو جائے گا؛ کیونکہ ہماری خاکستر میں بہت سی چنگاریاں ہیں جو روشن لو بننا چاہتی ہیں۔