To View This Blog in Nastaliq Script Download Faiz Nastaliq Unicode Font

Download Faiz Nastaliq Unicode Font from http://www.faiznastaliq.com/faiznastaliq.zip unzip & install it to your windows/font directory

Thursday, February 9, 2012



Tughra Exhibition of M. Aslam Kiratpuri
By M. Aslam Kiratpuri Felicitation Forum Mumbai
Dr. Rehan Ansari

قوسِ قزح کے رنگوں کو جب کوئی فنکار قرطاس اور کینوس پر سجاتا ہے تو ایک فن پارہ وجود میں آتا ہے۔ جب فکر کی کسی خاص جہت کے ساتھ ان رنگوں سے کوئی عکس ابھارا جاتا ہے تو ایک کائنات اس کے اندر سے جھانکنے لگتی ہے۔ پھر، پیامِ ربّانی کی آیاتِ پُرتجلیّات کے سہارے اس میں معنی آفرینی پیدا کی جائے تو کوئی بھی حساس روح ایک معصوم بچے کی مانند مچل مچل کر اپنی خوشی کا اظہار کرنے لگتی ہے۔ محمد اسلم کرتپوری صاحب نے سالِ گذشتہ کے دوران آیاتِ قرآنی کی تابندگی میں اپنے احساسات کو جلا دی اور انھیں قرطاس و کینوس پر یوں منتقل کیا کہ ایک یادگار ذخیرہ معرضِ وجود میں آگیا۔


دورِ جدید میں فنِ خطاطی بھی ایک نئے انداز و آہنگ کے ساتھ سامنے آتا جارہا ہے۔ اب قلم و دوات کو ضرورتاً ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ فنکاروں نے کمپیوٹر کی تکنیک کو اپنا کر نئے نئے زاویے پیدا کیے ہیں۔ ٹائپوگرافی اور ڈیجیٹل گرافکس کی مدد سے انواع و اقسام کے نوخیز فن پارے اور فکر پارے نظر و دید سے دادکشی کر رہے ہیں۔ممبئی کی ارود صحافتی دنیا میں تقریباً نصف صدی سے اپنی متنوع اور منفرد خدمات کے سبب معروف محمد اسلم کرتپوری صاحب کے جدید ترین نقوش نئی تکنیک سے مزین طغریٰ سازی کا روپ لے کر آئے ہیں۔ قرآنی آیات کو طغروں کی شکل میں ڈھال کر ان کی معنویت پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان طغروں کی نمائش کا اہتمام بعنوان ’’نقوشِ جاوِداں‘‘ کیا جا رہا ہے۔ اس کارِ یادگار کا بیڑہ اٹھایا ہے ’محمد اسلم کرتپوری فیلی سٹیشن فورم، ممبئی‘ نے۔


ہرچند کہ قرآنی آیات کو طغروں کی شکل میں پیش کرنے کا فن ابتدائے نگارش سے ہی پایا جارہا ہے لیکن ہر دورکے فنکاروں نے ندرت و انفرادیت پیدا کرنے کی اپنی سی کوششیں کی ہیں۔ اسی کوشش کی تازہ ترین کڑی ہیں محمد اسلم کرتپوری۔
محمد اسلم کرتپوری وہ فنکار ہیں جنھیں خطاط الہند فیض کاتب و آرٹسٹ سے شرفِ تلمذ حاصل رہا ہے۔ فیض صاحب سے اکتسابِ فن میں انھوں نے اپنے ہوش و شباب کے جملہ ایام گذارے۔ ان سے حسنِ نظر و فنی بصیرت پائی۔ ابتدائی ایام میں اخباری کتابت کے شعبہ سے وابستہ رہے اور جویاپسند طبیعت نے طباعت کے گلیاروں کی سیر کروائی تو اس کے تمام شعبوں سے رفتہ رفتہ اٹوٹ رشتہ بنا دیا۔ یہی سبب ہے کہ جب اخباروں کی رنگین طباعت کے دور نے دستک دی تو ۱۹۷۶ء میں ممبئی کو سب سے پہلا مکمل رنگین اردو ماہنامہ ’ہیما‘ دیا اور اس کے ٹھیک دس برسوں بعد ۱۹۸۶ء میں پہلا رنگین اردو ہفت روزہ اخبار ’الفتح‘ دے کر ایک ہلچل مچائی تھی۔ اس وقت بیشتر کام مینوول (دستی) انجام دئیے جاتے تھے جو کافی وقت طلب اور دِقت طلب بھی ہوتے تھے۔ کام کے نتائج بھی آج کے کمپیوٹر اسکرین کی مانند پلک جھپکتے ہی سامنے نہیں آتے تھے بلکہ چاروں رنگوں کے آپس میں مل جانے کے بعد معلوم ہوتا تھا کہ روز و شب کی محنت کا کیا بنا۔ چنانچہ اس دور کے فنکاروں میں صبر و استقامت زیادہ ملتے ہیں۔ اسلم صاحب بھی انھی میں سے ایک ہیں۔
گذشتہ بیش از چالیس برسوں سے آپ فنِ کتابت و طباعت سے وابستہ ہیں۔ یہ سننے میں محض ایک معمولی سی بات لگتی ہے؛ مگر جاننے والے جانتے ہیں کہ یہ انقلاباتِ دنیائے طباعت کا وہ زمانہ ہے کہ جس کے ہر دوپانچ برسوں میں ایک نئی تکنیک کی آمد ہوتی رہی اور پرانی تکنیک کباڑ کی نذر کی جاتی رہی تھی۔ان تیزترین تبدیلیوں کے ہم رفتار ممبئی کی دنیائے اردو صحافت نے جس اکلوتے شخص کو مستقل سفرانداز پایا وہ کوئی اور نہیں صرف محمد اسلم کرتپوری ہیں۔



اسلم کرتپوری صاحب نے جو حالیہ طغروں کی تشکیل کی ہے وہ بھی کسی کاتب اور اردو آرٹسٹ کے ذریعہ فنِ قدیم کو جدید تکنیک کے ذریعہ یک نفری طور پر استعمال کرنے کی غالباً اوّلین مثال ہے۔ لوگ باگ اپنے کاموں کے لیے سافٹ ویئر آپریٹروں کی مدد لیا کرتے ہیں مگر اسلم صاحب نے اپنا پورا کام بلا شرکتِ غیرے خود ہی مکمل کیا ہے۔
ان کی حسین و نظرنواز کاوشوں کو منظرِ عام پر لانے کے لیے احباب نے ’’محمد اسلم کرتپوری فیلی سٹیشن فورم، ممبئی‘‘ تشکیل دیا اور ان کے فن پاروں کی قدر و تہنیت کے لیے ’’نقوشِ جاوِداں‘‘ گیلری کے اجرا اور ایک مجلس کا انعقاد کیا ہے جو بروز جمعہ، سہ پہر تین بجے بمقام کریمی لائبریری ہال، انجمن اسلام ، سی ایس ٹی، ممبئی میں برپا ہوگی۔ اس کی تفصیل اس طرح ہے:
آغاز بالقرأۃِ آیات القرآن
صدارت: ڈاکٹر ظہیر قاضی (صدر انجمن اسلام، ممبئی)
ابتدائیہ: محترم علی ایم شمسی صاحب
افتتاحِ طغریٰ گیلری : مولاناغلام محمد وستانوی
چیف گیسٹ: محمدسراج الدین اجمل (اپوزیشن لیڈر، آسام اسمبلی)
مہمانان: شمیم طارق، جاوید صدیقی، عبدالسمیع بوبیرے، شاہد لطیف، خلیل زاہد، سعیدحمید، فیاض رفعت، سرفرازآرزو، ایڈوکیٹ مجید میمن، ڈاکٹر شیخ عبداﷲ، ڈاکٹر مصطفی پنجابی، ایڈوکیٹ زبیر اعظمی اور دیگر عمائدینِ شہر و ملت

آپ کی آمد باعثِ مسرت و سعادت ہوگی، تشریف لائیے

1 comment:

Parwaz said...

My heart flooded with joy after reading about Aslam Kiratpuri Sahaeb. I really missed the program. Convey my regards and congratulation to him. thanks, malik