The Side Effect of being a lady IAS officer and other News of today Dr. Rehan Ansari |
٭پہلی خبر (یواین آئی کے حوالے سے) کا تعلق ایک ریاستی وزیر کے تعلق سے ہے جس نے اپنی ریاست کی ایک لیڈی آئی اے ایس افسر اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) کی عوامی جلسے میں بنام پذیرائی ایسی تعریف کیا جو غیرڈپارٹمنٹل ہی نہیں اسے جنسی لذت خیزی Sexist سے تعبیر کیا جائے گا۔
Click the photo to enlarge to read |
٭ دوسری خبر کو غیر اردوداں اخبارات نے بڑے طعنہ باز انداز میں شائع کیا ہے۔
|
٭ تیسری اور تشویشناک خبر یہ کہ مہاراشٹر پبلک سروس کمیشن (MPSC) امتحانات کے پرچے حکومت اردو اور ہندی میں شائع نہ کرے۔
|
٭ایک خبر یہ بھی ہے کہ کل ہند سطح پر ہونے والے ’پری میڈیکل امتحان: نیٹ‘ NEET کے پرچے سی بی ایس ای بورڈ اردو زبان میں شائع نہیں کرے گا۔ یہ ملک کی ایک سرکاری زبان ہی نہیں بلکہ ملک کی (ملک گیر) ’اکلوتی اصلی زبان‘ کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ مانا کہ اس کی حالت ملک گیر سطح پر اردووالوں نے ہی خراب کی ہے مگر ابھی مہاراشٹر سمیت دیگر کئی ریاستوں میں اردومیڈیم سے طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ خود مہاراشٹر میں ایک سو اڑسٹھ 168 جونیر کالج اردو میڈیم کے جاری ہیں۔ اس کے خلاف احتجاج نما دفتری درخواست کی تحریک چلی ہوئی ہے۔ ہم بھی اس تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment