To View This Blog in Nastaliq Script Download Faiz Nastaliq Unicode Font

Download Faiz Nastaliq Unicode Font from http://www.faiznastaliq.com/faiznastaliq.zip unzip & install it to your windows/font directory

Wednesday, March 16, 2011

NUCLEAR POWER PLANT MELTDOWN AND IT'S HAZARDS
جاپان کے حالیہ نیوکلیائی بجلی گھر حادثہ اور مابعد اثرات و تحریکات کے پس منظر میں ہمارے ایک بزرگ شبیر احمد راہی صاحب کا یہ شعر یادداشت میں بازگشت کرتے ہوئے سامنے آیا کہ:
نِت نئی   روز   ترقی   پہ   نہ   پھولو   اتنا
اس ترقی میں جو ہے موت کا ساماں دیکھو!
نیوکلیائی ری ایکٹر پگھلاؤ کی یوں تو کوئی واضح تعریف انٹرنیشنل ایٹمک انرجی ایجنسی (IAEA) نے متعین کی ہے اور نہ ہی US Nuclear Regulatory Commission نے۔مگر اس بات پر سبھی کا اتفاق ہے کہ جب کسی نیوکلیر ری ایکٹر کے حفاظتی خول کو حرارت کی زیادتی کے سبب نقصان پہنچے تو اسے ’’نیوکلیر ری ایکٹر میلٹ ڈاؤن‘‘ کہنا چاہیے۔ 
نیوکلیائی توانائی کی مدد سے مائع کو گرما کر اس سے بجلی کی پیداوار کرنے والے پلانٹ کو نیوکلیائی بجلی گھر (Nuclear Power Plant) کہتے ہیں۔ جب اسی حرارت کو مناسب طریقے سے کنٹرول نہیں کیا جا سکے گا تو حرارت کی مسلسل پیدائش کے نتیجے میں ’’جوہری معمل‘‘ یا نیوکلیائی ری ایکٹر (Nuclear Reactor) کے مرکزی حصہ میں درجۂ حرارت انتہائی حد تک بڑھ جاتا ہے اور نتیجتاً اس کا خول پگھلنے لگتا ہے۔ چونکہ جوہری تعاملات (یعنی جوہری انشقاق Fission اور انضمام Fusion یعنی انتشار اور ملاپ) ایک مسلسل عمل ہیں اس لیے ری ایکٹر بند ہونے کے باوجود حرارت کی پیدائش بند نہیں ہوتی۔ مگر وقت گذرنے کے ساتھ یہ زائد حرارت ازخود ختم ہو جاتی ہے۔ حرارت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ری ایکٹر کے حفاظتی خول (core) کی بیرونی تبرید (cooling) کی جاتی ہے۔ یہی تبریدی نظام کسی سبب خراب ہو جائے تو اندر پیدا ہونے والی حرارت مسلسل بڑھتے جاتی ہے اور جوہری معمل کا خول اس حرارت کو سہنے کا متحمل نہیں رہ جاتا اس لیے پگھل جاتا ہے۔ اور نیوکلیائی مادّہ باہر کی سمت خارج ہونے لگتا ہے۔ نیوکلیائی مادّے چونکہ بھاری عناصر کی جماعت ہیں یعنی ان کا جوہری عدد 82 سے زیادہ ہوتا ہے چنانچہ ان کا مرکزہ غیر مستحکم ہوتا ہے؛ اس لیے اس میں سے تابکار شعاعیں خارج ہوتے رہتی ہیں۔ اور ایسا اس وقت تک ہوتا رہتا ہے جب تک تابکاری تکسیر کے نتیجہ میں وہ عنصر سیسہ (Lead (Pb جیسی مستحکم دھات میں تبدیل نہیں ہوجاتا۔ اس منزل تک پہنچے کے لیے اس تابکار عنصر کی نصف زندگی Half Life  کی اہمیت ہے کیونکہ کچھ تابکار عناصر کی نصف زندگی لاکھوں سال بھی ہے اور کچھ کی محض چند سیکنڈ ہے!۔
 جاپان میں فوکوشیما ڈائچی Fukushima Daiichi Nuclear Power Station کے مقام پر حالیہ زلزلہ اور سونامی سیلاب کے سبب نیوکلیر ری ایکٹر کے خول کو ہی نقصان نہیں پہنچا بلکہ اس کے ایمرجنسی تبریدی نظام کو بھی نقصان پہنچنے کے سبب نیوکلیائی مادّہ کے اخراج کی خبریں آئی ہیں۔ حالانکہ جاپانی حکام نے اس بات کی تردید کی ہے کہ وہاں کوئی شدید نقصان ہوا ہے یا نیوکلیائی مادّہ اطراف میں اپنے اثرات مرتب کرکے ماحولیاتی مسائل پیدا کر رہا ہے۔ ماہرین کی ٹیم اس ری ایکٹر کی درستی کے لیے مسلسل لگی ہوئی ہے۔ یہ ساری باتیں یقینا فکرمند کرنے والی ہیں اور جاپان میں موجود لوگ خوفزدہ سے ہیں۔ اس کا سبب یہ بھی ہے کہ جاپان نے امریکی جوہری بم کی سنگینیاں کئی نسلوں تک جھیلی ہیں اور یہ سیاہ تاریخ ان کے ذہنوں سے محو نہیں ہو سکتیں۔ ہماری دعا ہے کہ جاپانی حکام جلد سے جلد حالیہ حادثہ سے اپنے عوام اور دنیا کے دوسرے انسانوں کو محفوظ کر سکیں۔
آئیے ایک نظر اس پر بھی ڈالیں کہ نیوکلیائی مادّوں کے بیرونی دنیا میں آجانے سے یا ماحول میں نیوکلیائی آلودگی کا سبب بننے سے انسانی آبادیاں کن آزار سے دوچار ہوتی ہیں۔ نیوکلیائی توانائی یا تابکاری  کے بالکل واضح نقصانات میں ہلاکت خیزیاں، موتیا بند اور جسم کے مختلف اعضا میں مہلک کینسروں کی پیدائش ہیں۔ علاوہ ازیں جس جگہ تابکار عناصر ماحولیات کو متاثر کرتے ہیں تو وہاں کے چرند و پرند اور پیڑ پودوں میں بھی اس تابکاری کے اثرات دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اور اگر ان سبزیوں یا پھلوں کو یا متاثرہ جانوروں کے گوشت کو خوراک میں استعمال کیا جائے تو تابکاری کے اثرات داخلِ بدن ہو جاتے ہیں۔ تابکار اجزا غذائی جز بن جاتے ہیں۔پھر جو کوئی انھیں استعمال کرتا ہے اس پر وہ اپنے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ متاثرین میں جسمانی نقائص بھی سامنے آئے ہیں۔ ان کی اولادوں میں بھی ان نقائص کو منتقل ہوتے دیکھا جا چکا ہے اس لیے تابکاری کے نتیجہ میں موروثی خصوصیات یعنی DNA میں کیسی تبدیلیاں در آتی ہیں ان کا مطالعہ ابھی پوری طرح نتیجہ خیز نہیں ہوا ہے.

6 comments:

Unknown said...

well written and timely.Keep it up

मुनव्वर सुल्ताना Munawwar Sultana منور سلطانہ said...

بہت اچھا مضمون ہے

Abdul Haque Khan said...

اللہ آپ کے علم میں مزید اضافہ کر ے(آمین)
کافی اچھا مضمون ہے ۔ پڑھا کافی معلومات حاصل ہوئی

URDU KHATTATI said...

کافی معلومات جو ہم نہیں جانتے تھے اس مضمون کو پڑھ کر حاصل ہوئی اس سلسلہ کو جاسری رکھیں تاکہ ہمارے طلبہ بھی اس سے استفادہ حاصل کرسکیں
اسلم کترتپوری

ABU RAGHAD said...

بهت بهت مبارك ريحان بهائى
burning topic par appne behtrin malumat faraham kiya jo har ek ke lie nihayat malumat afzah hai
khas taur par hamare bachchon ke lie

ABDUL ALIM FALAHI
RIYADH K.S.A

Dr Rehan Ansari said...

جزاکم اللہ خیرا . دعاؤں کی درخواست ہے.