Ahmad 'Faraz' and Dr. Rehan Ansari 29th December 2006 A Tribute and Memorial |
احمد فراز صاحب
ہم سے جدا ہوئے تھے. ہم انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے
دعا کرتے ہیں کہ اللہ ان کی مغفرت فرماے (آمین)
احمدفراز صاحب نے ٢٩ دسمبر ٢٠٠٦ کو نہرو سنٹر، ورلی، ممبئی کی جانب سے منعقدہ سیمینار "ہم عصر اردو ادب" میں شرکت کی تھی. اس وقت "فیض لاہوری نستعلیق" Faiz Lahori Nastaliq Font فانٹ کی تشکیل جاری تھی جس کی بابت ڈاکٹر ریحان انصاری نے اطلاع دی اور تفصیلات بتلائیں تو انھیں بڑی خوشی ہوئی. اور پورے انہماک سے سنا. انہی یادگار گھڑیوں کی یہ تصویریں ہیں...Photos: Ubed Khan |
کاش وہ اس خط "فیض لاہوری نستعلیق" کی عملی صورت کے بھی گواہ ہوتے... یہ حسرت ہی رہی!
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
ہمارے ساتھ صحافی 'دانش ریاض' کے ساتھ اس کے بعد ملاقات کرکے احمد فراز صاحب نے ان خیالات کا اظہار فرمایا تھا جو ممبئی کے روزنامہ 'اردو ٹائمز' میں شایع ہوئے تھے اور ہمارے لئے ایک اعزاز و اعتراف کی حیثیت رکھتے ہیں:
"رسم الخط کی بحث بڑی پرانی ہے لیکن لوگ اسے قبول نہیں کریں گے۔ اُردو کارسم الخط اتنا پیارا ہے کہ لوگ اسے چھوڑنے پر آمادہ نہیں ہوں گے۔ ہرزبان کااپنا انداز ہے اگر اسکرپٹ کسی اور زبان میں لکھی جائے تووہ بات نہیں رہے گی۔ کسی بھی چیزکو تبدیل کرنے میں جتنا عرصہ لگتا ہے اسی طرح اسے قبول کروانے میں بھی مدت درکارہوتی ہے۔ لہٰذا اگر ایسا کچھ ہوا تو چالیس یا پچاس سال تو تبدیلی میں ہی لگ جائیں گے۔ اس کے بعد جوآئیں گے۔ وہ اسے بھی تبدیل کرنا چاہیں گے۔ لہٰذایہ ٹھیک نہیں ہے۔ اب تو کمپیوٹر میں نئے نئے سافٹ ویئر آگئے ہیں نئے نئے خط ایجادہورہے ہیں حسن بھی بڑھ رہاہے۔ لہٰذا آپ اسے الگ نہیں کرسکتے یہ رسم الخط ہی صحیح ہے"۔Danish Reyaz with Ahmad Faraz at Sports Club,Haji Ali |
3 comments:
Yunhi mousam ki ada dekh ke yaad aaya hai,
Kis qadar jald badal jate hain insaaN
jaanaN.
AHMED FARAZ
http://danishreyaz.blogspot.com/2011/08/blog-post_25.html
Main Abhi aap ke sath un he khiraj e aqidat pesh karta hun.....
http://danishreyaz.blogspot.com/2011/08/deterrent-dedication-creativity-danish.html
Please comment on my Interview with Ahmad Faraz
Post a Comment