To View This Blog in Nastaliq Script Download Faiz Nastaliq Unicode Font

Download Faiz Nastaliq Unicode Font from http://www.faiznastaliq.com/faiznastaliq.zip unzip & install it to your windows/font directory

Friday, April 15, 2011

اسلامی خطاطی اور مینا کاری کے نمونے:
شمیم آرا قریشی کے شہپاروں کی نئی دہلی میں نمائش
Egyptian Ambassador Albaqley, Jordanian Ambassador Sami and
Kuwaiti Amabssador sharari inaugurating the Exibition with sirajuddin Qureshi.
Artist Shamim Ara Qureshi (Center) can also be seen
اسلامی فن خطاطی کو ایک پیرہن عطا کرنے کی ماہر شمیم قریشی کے فن پاروں پر مشتمل ایک سہ روزہ نمائش کا 14 اپریل کو انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (نئی دہلی) میں افتتاح عمل میں آیا۔اس نمائش کا اہتمام نوبل ایجوکیشن فائونڈیشن کے اشتراک سے کیا گیاہے۔اس موقع پرآئی آئی سی سی کے صدرسراج الدین قریشی نے کہا کہ فن خطاطی کوہمیشہ سے ایک نفیس ترین فن شمار کیا جاتا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی فن خطاطی یا قرآنی آیات کو طغرے کی شکل میں لکھنے کا فن تاریخ اسلام کا ایک روشن پہلو رہا ہے۔انہوں نے نمائش کے افتتاح کے بعداپنی تقریر میں کہا کہ آج کی نمائش کی ایک اضافی اہمیت اس لئے بھی ہے کہ اس میں اسلامیان ہند کی ایک بیٹی کا فن جلوہ گر ہے۔فنکارمحترمہ شمیم قریشی کا تعارف کراتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ شمیم قریشی نے جب سے ہوش سنبھالا ہے وہ اسی فن کی آبیاری میں مصروف ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شمیم قریشی نے کینوس اور ظروف و مرتبان نیز گلدانوں (Canvas and Ceramics) کے اوپر خطاطی اور مینا کاری کے نمونوں پر مبنی سینکڑوں اسلامی شہ پارے تیار کئے اور اس عظیم فن کو کچھ نئی جہتیں بھی دیں۔واضح رہے کہ شمیم قریشی ایران میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرچکی ہیں‘ان کی پیدائش ممبئی میں ہوئی۔


اس موقع پر مصر کے سفیر خالد الباقلی‘ اردن کے سفیرمحمد شراری الفیض ‘ کویت کے سفیر سامی محمد السلمان اور انڈونیشیا کے ایجوکیشن کونسلر سون کسوادی سمیت فلسطین ‘اومان اور بہت سے سفارتخانوں کے مختلف افسران نے نمائش کا جائزہ لیا۔مصر اور کویت کے سفراء نے فنکار شمیم قریشی کی کاوشوں کی تعریف کی اور دونوں نے وعدہ کیا کہ وہ اپنے اپنے ملکوں میں ان کے شہ پاروں کی نمائش کا اہتمام کرائیں گے اور ان کے فن کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکن مدد کریں گے۔ نمائش کے افتتاح کے موقعہ پرایم ودود ساجد‘محمد احمد کاظمی ‘وصی احمد نعمانی‘ ایم اے حق‘ حاجی یوسف قریشی‘ شفیق الحسن‘ شوکت مفتی‘ عتیق الرحمن صدیقی‘ تنویر حاذق‘ ارمان خان ‘عتیق ساجداور بہت سی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔